Posts

Showing posts from May, 2024

9th Class Keybooks_Notes

Image
9th Class Keybooks_Notes  Welcome to Rising Star Learning Center (RSLC), your go-to app for mastering science subjects in 9th grade. it is  specifically for Punjab Boards students, our app offers valuable resources to enhance your preparation. Install now    Key Features: Science Subject key books Past Papers Guess Papers  All subject Quiz Solved Mcqs Punjab Boards Focus: All content is base on curriculum of Punjab Boards, ensuring relevance and effectiveness. Free Access: Enjoy all features of the app for free, making quality education accessible to every student. How to Use: Download the app for free. Explore guess papers and MCQ tests for each science subject. Practice regularly to strengthen your understanding. Track your progress and review your performance.  Rising Star Learning Center (RSLC) is committed to supporting students on their academic journey. Download now and excel in your 9th grade exams!

آسان الفاظ میں نظریہ اضافیت (Theory of relativity)

Image
  آسان الفاظ میں نظریہ اضافیت (Theory of relativity)  مادہ تباہ کیا جاسکتا ہے؟ بیسویں صدی کےآغاز تک تمام بڑے بڑے سائنسدان ، مفکر اور فلسفی یہی کہتے رہے کی مادہ ایک ایسی شے ہے جسے نہ تو پیدا کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی تباہ کیا جسکتا ہےمادہ بے شک اپنی شکل تبدیل کر لیتا ہے، جسے قانون بقائے مادہ یعنی law of conservation of matter بھی کہتے ہیں۔ مادہ اپنی شکل تبدیل کر سکتا ہے جیسے پانی برف کی صورت بھی اختیار کر لیتا ہے اور بھاپ کی بھی۔ لیکن اس کے وجود کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ لیکن 1905 میں آئن سٹائن نے اپنے شہرہ آفاق نظریہ، نظریۂ اضافیت (Theory of relativity) پیش کیا تو صدیوں پرانے سائنسی اصول ریت کی دیوار کی طرح ڈھے گئے۔ آئن سٹائن چونکہ اعلٰی پائے کا ریاضی دان تھا اس لیے اس نے مادے اور توانائی کے تعلق کو ایک کلیے E = m c^2 سے ظاہر کیا۔ آئن سٹائن کا یہ کلیہ اس کی زہنی کاوشوں کا نچوڑ تھا۔ آئن سٹائن کے نظریۂ اضافیت میں زمین و مکاں کی اس قدر پیچیدگیاں ہیں کی کسی زمانے میں یہ کہا جاتا تھا کہ وہ اسے خود کے سوا اور سائنس دان پورے طور پر سمجھ نہیں پایا۔ اس نظریے کے حیرت کدے سے چند ایک چیزیں آپ...

چلیں، فزکس سے سب کو تنگ کریں

Image
چلیں، فزکس سے سب کو تنگ کریں کسی اصل فزسسٹ کی طرح سب کو تنگ کرنا ہو تو کیسے کیا جا سکتا ہے؟ اس کا آسان ترین طریقہ یہ ہے کہ دوسروں کی غلطیاں ٹھیک کرنے پر اصرار کیا جائے جب ان سے کوئی خاص فرق نہ پڑتا ہو۔ تو پھر اصل فزسسٹ کی طرح سب کو تنگ کرنے کے کچھ گُر سیکھتے ہیں اور کچھ عام انفارمیشن میں غلطیاں نکالتے ہیں۔ ۱۔ زمین سورج کے گرد گردش کرتی ہے۔ نہیں۔ زمین اور سورج اپنے مشترک سنٹر آف ماس کے گرد گردش کرتے ہیں۔ بات صرف یہ ہے کہ اس سنٹر آف ماس کا مقام سورج کے سنٹر کے بہت قریب ہے کیونکہ سورج زمین کے مقابلے میں بہت ہی زیادہ ماس رکھتا ہے۔ اور اس وجہ سے محسوس ایسا ہوتا ہے کہ زمین سورج کے گرد گردش کرتی ہے۔  (لیکن اگر ہمیں مزید پریسائز ہونا ہو تو پھر یہ بھی مکمل طور پر درست نہیں۔ کیونکہ زمین نظامِ شمسی کا واحد سیارہ نہیں۔ اس لئے یہ اس سے زیادہ پیچیدہ ہے)۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۲۔ روشنی کی رفتار کانسٹنٹ ہے۔ نہیں۔ روشنی کی رفتار خلا میں کانسٹنٹ ہے۔ جب یہ کسی میڈیم میں سفر کرتی ہے تو یہ رفتار کم ہو جاتی ہے، جس کا انحصار میڈیم کی خاصیت پر ہے۔ خلا میں یہ رفتار 299,792,458 میٹر فی سیکنڈ ہے، جبکہ ہوا میں یہ ک...

میٹرک کے بعد کیاکریں؟

Image
  وہ تمام والدین/سرپرست/ذمہ داران بالخصوص طلبا کرام متوجہ ہوں!!! بچوں نےمیٹرک کا امتحان دے دیا ہے۔ اب آگے کیاکرنا ہے؟ یہ ایک ایسا سوال ہےجسکا طلبہ اور والدین کو جواب تلاش کرنے میں بہت دقت پیش آتی ہے۔ دراصل پلے گروپ سے لیکر دہم کلاس کے آخری دن تک قریباً ایک جیسی دنیا، ایک جیسے شب و روز اور ایک سا شیڈول ہوتاہے۔ لیکن میٹرک بعد یکدم سارا منظر اور شیڈول بدل جاتا۔ میٹرک بچوں، والدین اور سکول کی دس سال کی محنت کا اختتام ہوتاہے۔ لیکن یہ سفر فقط دہم جماعت میں پاس فیل ہونے کا نام نہیں ہے بلکہ تعلیمی سفر کی ایک منزل پالینے کا نام ہے۔ یہ تعلیمی سفر کا اختتام نہیں بلکہ ایک نٸے جہان کا آغاز ہے۔ ایک نٸے انداز اور ماحول کا آغاز ہے۔ جہاں سے بچے مزید تعلیمی منازل طے کریں گے۔یا ہنر مند بنیں گے۔ احباب گرامی! میٹرک کے بعد کیاکریں؟ کرنا یہ چاہیے کہ ۔ جیسے ہی بچہ امتحانات سے فارغ ہو ١۔ اس اسکے شوق کے مطابق کم از کم بیس دن گزارنے دیں۔ ٢۔ اسے کھیلنے کودنے، سیر کرنے، دوستوں کیساتھ گھومنے، مطالعہ کرنے، موباٸل چلانے جیسے تفریحی مواقع فراہم کریں۔  ٣۔ اس دوران ان سے مستقبل بارے پلاننگ بھی ذکر کرتے رہیں۔ جب...

اگاہی پیغام براۓ عوام الناس

Image
 اگاہی پیغام براۓ عوام الناس ڈسٹڑکٹ ہسپتال چکوال کی جانب سے آگاہ کیا جاتا ہے کہ آپ اور آپ کے پیارے  اپنے اپ کو گرمی کی شدت اور۔لو سے محفوظ رکھیں۔ آنے والے دنوں میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے، 47 سے 52 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے، اور کمولس بادلوں کے نمودار ہونے کی وجہ سے زیادہ تر علاقوں میں گھٹن کا ماحول پیدا ہونے کے قوی امکانات ہیں- حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر یہ ہیں:  🔴 مندرجہ ذیل چیزوں کو کاروں سے دور رکھیں جانا چاہئے:  1. گیس کا مواد۔ گھریلو سلنڈر وغیرہ  2. لائٹرز ـ   3. کاربونیٹیڈ مشروبات۔  4. عام طور پر پرفیوم اور ڈیوائس کی بیٹریاں۔  5. کار کی کھڑکیوں کو تھوڑا سا کھول کر رکھیں (وینٹیلیشن)۔  6۔ کار کے فیول ٹینک کو مکمل طور پر نہ بھریں۔  7. شام کے اوقات میں کار کو ری فیول کریں۔  8. صبح کے وقت گاڑی سے سفر کرنے سے گریز کریں۔  9. گاڑی کے ٹائروں میں زیادہ ہوا نہ بھروائیں، خاص طور پر سفر کے دوران۔  🔴 بچھوؤں اور سانپوں سے ہوشیار رہیں کیونکہ یہ اپنے بلوں سے نمایاں طور پر نکل آئیں گے اور ٹھنڈی جگہ...

ساس کی خدمت اور شریعت کا حکم

Image
 ساس کی خدمت اور شریعت کا حکم شیخ محمد سے ایک عورت نے سوال پوچھا، کہ ان کے شوہر کی والدہ بیمار رہتی ہیں شو ہر تقاضا کرتا ہے کہ میں ان کی ماں کی خدمت کروں لیکن مجھ سے یہ سب نہیں ہوتا، کیا مجھ پر شوہر  ک ی  ماں کی خدمت واجب ہے؟ شیخ نے جواب دیا۔۔ نہیں ! تجھ پر شوہر کی ماں کی خدمت ہرگز واجب نہیں ہے، البتہ تمہارے  شوہر پر واجب ہے کہ وہ اپنی ماں کی خدمت کرے۔۔۔ پھر شیخ نے تین حل پیش کیے پہلا حل : والدہ   کو گھر لے کر آئیں ، اور دن رات آپ کے شوہر اور اس کے بچے اپنی ماں اور دادی کی خدمت کریں ۔  ان پر یہ واجب ہے۔۔۔۔ یادرکھیں ! آپ پر واجب نہیں ہے۔ دوسراحل : والدہ کو الگ گھر  میں رکھیں ، ان کی دیکھ بھال خدمت و خبر گیری کے لیے آپ کا شوہر وہاں جا تار ہے۔۔۔۔اگر والدہ   یہ تقاضا کرے کہ رات ان کے سرہانے گزارے ۔۔۔۔ تو ماں کے پاس رات گزارنا ان پر واجب  ہے، یا درکھیں آپ پر واجب نہیں ہے، تیسراحل:۔ قابل غور والدہ کی دیکھ بھال کے لئے ایک  نرس رکھ لیں ۔۔۔ اگر نرس کے لیے تنخواہ دینے میں حرج ہوتو گھر کے اخراجات کم کر کے نرس کی تنخواہ   دیں ،نر...

کیا ہم ایک ناکارہ اور مفلوج قوم ہیں؟

Image
 اسٹیوارٹ کا انتقال 103 سال کی عمر میں کیلیفورنیا میں ہوا‘ یہ اور ان کی بیگم دونوں پچاس سال راولپنڈی میں پڑھاتے رہے‘ پروفیسر اسٹیوارٹ نے 1960میں اپنی الوداعی تقریر میں اس خطے کے بارے میں بڑی خوب صورت بات کی ‘ اس کا کہنا تھا ’’پاکستانی ایک ناکارہ اور مفلوج قوم ہیں‘‘ اس کا کہنا تھا ’’اس قوم کو پہلے اس کی مائیں نکما بناتی ہیں‘ یہ اپنے بچوں کا ہر کام خود کرتی ہیں‘ ان کے کپڑے دھوتی ہیں‘ استری کرتی ہیں‘ بچوں کو جوتے پالش کر کے دیتی ہیں‘ لنچ باکس تیار کرکے بچوں کے بستوں میں رکھتی ہیں اور واپسی پر باکسز کو نکال کر دھو کر خشک بھی خود کرتی ہیں۔ بچوں کی کتابیں اور بستے بھی مائیں صاف کرتی ہیں اور ان کے بستر بھی خود لگاتی ہیں چناں چہ بچے ناکارہ اور سست ہو جاتے ہیں اور یہ پانی کے گلاس کے لیے بھی اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو آواز لگادیتے ہیں یا ماں کو اونچی آواز میں کہتے ہیں امی پانی تو دے دو‘ پاکستانی بچے اس کلچر کے ساتھ جوان ہوتے ہیں‘ اس کے بعد ان کی بیویاں آ جاتی ہیں‘ یہ انھیں اپنا مجازی خدا سمجھتی ہیں اور غلاموں کی طرح ان کی خدمت کرتی ہیں‘ یہ بھی ان کا کھانا بناتی ہیں‘ کپڑے دھو کر استری کرتی ہیں...

کامیابی صبر مانگتی ہے

Image
دونوں امرود ایک ہی درخت کی ایک ہی شاخ پر ایک ساتھ لٹکے ہوئے ہیں۔  ان میں سے ایک پہلے ہی پک چکا ہے، جبکہ دوسرے کو پکنے میں مزید وقت درکار ہو سکتا ہے۔  قدرت ہمیں ان امرود کے ذریعے ایک اہم سبق سکھا رہی ہے۔  جب ہم اپنے ارد گرد دوسروں کو کامیابی حاصل کرتے ہوئے دیکھتے ہیں جب کہ ہم نے کامیابی حاصل نہیں کی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ناکام ہیں۔  اس کا سیدھا مطلب ہے کہ ہمارے لیے ابھی صحیح وقت نہیں آیا۔  لہٰذا، ہمیں صبر کرنا چاہیے، اور مایوسی سے دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔  ہو سکتا ہے کہ ہم اپنی پکنے والی حالت تک پہنچنے سے صرف چند دن دور ہوں۔  یاد رکھیں، ہمارا  وقت بھی آئے گا، لیکن اس کے لیے صبر اور استقامت کی ضرورت ہے۔  اللّه پاک  پر بھروسہ رکھیں  اور صبر کریں!  

11th Class Mathematics Notes,Keybook , Solved Mcqs

Image
 11th Class Mathematics Notes,Keybook , Solved MCQS Here you will find our Android Application of   11th Class Mathematics Notes, Keybook , Solved Macq's and Macq's Quizzes that will help you to prepare for your Exam.   Key Features: All Chapters Solution Full Book Solved Macq's Macq's Quizzes  Past Papers You can download it from Google Play store. 11th Class Application